Orhan

Add To collaction

دا ویمپائر آرون

دا ویمپائر آرون از تعبیر خان قسط نمبر2

ارون جب گھر پوچھتا ہے تو ایک تکلیف داہ منظر دیکھ کر پریشان ہوجاتا ہے گھر کا سارا سامان ٹوٹا پڑا ہوتا لانچ میں پھولوں کے گل دان ٹیبل سے گر ے پڑے تھے ہر جگہ کانچ ہی کانچ پڑی ہوتی ہے ڈائنگ ٹبیل کی چیر الٹی پڑی ہوتی ہے کیچن کے سارے برتن زمین پر پڑے ہوتے ہیں پر آسیہ اُسکی موم کہی نظر نہیں آتی لآنچ سے موم کے روم کی طرف چیختا ہوا تیزی سے جاتا ہے موم کہاں ہے آپ روم کے باہر خون پڑا ہوتا ہے ارون خون کو دیکھ کر چکرا جاتا ہے اُسکی پھر سے حا لت خراب ہونے لگتی ہے پر جب سامنے ارون کی موم ارون کو دیکھتی ہیں تو اسے آواز لگتی ہیں ارون یہاں آو بیٹا ان کی آواز بہت ہلکی سی ارون کے کان میں آتی ارون خود کو ساملتے ہوئے نظرے روم کی طرف کرتا ہے تو اُسکی موم کے کپڑوں پر خون لگا ہوتا ہے کسی نے چاکو سے مارا ہوتا ہے ارون کی موم کو ارون دوڑ کے موم کے پاس جاتا ہے اور نیچے ہی ان کے پاس بیٹھ جاتا اسکی آواز ہی نہیں نکل رہی ہوتی اپنی موم کو اس حا ل میں دیکھ کراور خون کو دیکھ کر اسکو عجیب سی کیفیت ہوتی اور خون پی لے اسکا دل میں خیال بار خون پیلے خون کی خوشبوں اسے اپنی طرف کیھنچ رہی تھی ۔ارون کی موم ارون کو پھر آواز لگتی ہیں ارون خون سے نظرے ہٹا کر موم کو دیکھتا ہے پھر اپنی موم کو اُٹھانے لگتا ہے موم آپ کو کچھ نہیں ہوگا میں آپ کوڈاکڑ کے پاس ۔۔۔ اسکی موم اسکا ہاتھ پکڑتی ہے ارون کی بات کٹ کر کہتی ہیں نہیں میرے پاس وقت نہیں۔۔ موم ایسے مت بولے آپ کو کچھ نہیں ہوگا میں آپ کو کچھ نہیں ہونے دونگا ارون رونے لگتا ہے. ۔۔۔ میرا شہزادہ بیٹا میری بات سنو مجھے تم کو ایک بات بتانی ہے وہ بہت ہی مشکل سے بول پاتی ہیں وہ بہت ہی تکلیف میں ہوتی ہیں انکی کی سانس اٹک اٹک کے آر ہی ہوتی ہیں انکی آنکھوں سے آنسو نکل رہے ہوتے ہیں ۔۔۔ ارون کے بھی آنکھوں سے آنسو نکل نکل کے گال پر گر رہیں ہوتے پیں اپنی موم کو اتنی تکلیف میں دیکھ کر ۔۔۔ وہاں ایک ڈئیری ہے اُس میں سب لکھا ہے تمھارے بارے میں اور اس جگہ کو آگ لاگا دینا اور تم شہر والے اپاٹمینٹ میں ۔۔۔ اتنا ہی کہ سکی پھر ارون کی موم کی سانس رک نے لگی اور ان کی ڈیٹ ہوجاتی ہے موم موم اٹھے مجھے اس طرح اکیلے چھوڑ کے نہیں جا سکتی موم موم ارون چیخ چیخ کر بو ل رہا ہوتا ہے آنسو آنکھوں سے روانی سے بہہ رہے تھے پھر الماری سے ڈئیری نکلتا ہے اور اپنی موم کی آخری بات جو وہ کھبی نہیں کرنا چاہتا تھا پر یہ اُسے کرنا تھا اسکی موم کو سکون پہنچانے کے لیے اپنی موم کو آگ لگا دے گھر سمیت اسے یہ سمجھ نہیں آرہی تھی کہ آگ کا کیوں کہا آخر موم نے ۔۔ ارون ہر چیز کو آگ لاگا کر سمندر کے پاس کھڑا سارا منظر دیکھتا رہتا ہیں جب تک آگ پورے گھر کو نہ لگی ۔۔۔۔ آنکھیں نم تھی دل بے حد تکلیف میں تھا ہر سانس اُسے یہ احساس دلارپی تھی وہ اب اس دنیا میں، اکیلا ہے کوئی نہیں اُس کا اپنا۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ امیلی کی دوست اسکے روم کی صفائی کر کے زالفہ کو پین کلر دے کر چلی جاتی ہے زالفہ سو رہی ہوتی ہے جب زالفہ کی ماما کاملا اُس کہ روم میں آتی ہیں تو پورا روم صاف دیکھ کر خوش ہوجاتی بیڈ پر نظر پڑتی ہے تو زالفہ کا سنہری گلابی پھول سا چہرا سفید ہور ہا ہوتاہے اور سر پر بینڈیچ بنددی ہوتی ہے تو اسکے پاس بیڈ پر آکر بیٹھ جاتی ہیں اس کہ چہرے کو پیار کرتی ہیں زالفہ کی آنکھ کھول جاتی ہے کیا ہو گیا میری پری کو کاملا پوچھتی ہیں ماما آپ نے اتنا سارا کام کرنے کو کہا تھا نہ اپنی پری کو اسلیے یہ سب ہوا معصومیت سے کہتی ہے ۔۔۔۔۔۔ زالفہ سچ بتاو کیسے ہوا یہ تمھارے ساتھ ۔۔۔ ایکسیڈینٹ ہوگیا ماما میرا اب میں ٹیھک ہوں زالفہ اپنی ماما سے بہت ڈزتی ہے اسلیے نہیں بتاتی کہ پاوں میں بھی لگی ہے ۔۔۔ چلو ڈاکٹر کے پاس چلتے ہیں زخم گہرا نہ ہو اسکی ماما اسکے پاوں پر ہاتھ رک کر کہتی ہیں تو زالفہ چیخ مارتی ہے😪 ۔۔۔ کہاں کہاں لگا کر آئی ہو تم ۔۔۔ پاوں پر بھی لگی ہے ۔۔۔😪 کاملا پوچھتی ہیں آنکھیں ہے تمھاری ۔۔؟ جی ہیں ۔ زالفہ کہتی ہے ۔۔ پھر ایکسیڈنیٹ کیسے ہوا ۔۔۔۔ جس نے ایکسیڈینٹ کیا اُسکی نہیں تھی تو میں کیا کرو آپ مجھے کیوں ڈٹ رہی ہے ماما زالفہ کو وہ چہرا یاد آتا ہے خوبصورت نیلی آنکھیں ۔۔ آپ مجھ سے پیار نہیں کرتی بس مجھے ڈتتی رہتی ہیں ۔۔۔ زالفہ رونے لگ جاتی ہے اچھا ٹھیک نہیں ڈٹ رہی کچھ کھایا ہے تم نے زالفہ آنسو صاف کر کہ کہتی ہے ۔۔ نہیں زالفہ کھانے کاسن کر خوش ہوجاتی ہے ا زالفہ کھانے پینے کی بہت شوقین ہے اوکے میں سوپ لاتی ہو ں پھر ڈاکٹر کہ پاس چلتے ہیں نہیں مجھے سوپ نہیں پینا پھر کیا کھانا ہے کاملا پوچھتی ہیں noodels ، سلاد جوس اور فروٹ بھی اچھا اور کوئی فرمائش ۔۔؟ کاملا بولتی ہیں ۔۔ نہیں ماما جلدی لے کر آئیے گا ۔۔۔ زالفہ کہتی ہیں آوکے ۔۔۔ زالفہ کی ماما روم سے چلی جاتی ہیں ۔۔۔ کتنا handsam تھا وہ کون تھا وہ کہاں رہتا ہے کیا نام ہے اُس کا پتہ نہیں ۔۔ کیا میں اُس سے دوبار مل سکو گی ۔۔۔ زالفہ اس کار والے لڑکے کے بارے میں سوچنے لگتی ہے ۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ آرون وہی سمندر کے پاس پھتروں پر بیٹھ جاتا ہے اسے سمندر بہت اچھا لگتا تھا اپنی موم کے جانے کا غم اس سے سہا نہیں جارہا تھا سمندر کی لہرے ساحل سے ٹکراتی شور مچاتی اُسے بہت پسند تھی سرد ہوائے چل رہی تھی سردی کافی تھی پر اُسے آج سردی کا بھی احساس نہیں ہوا آج اُسے کچھ اچھا نہیں لگ رہا تھا وہ اپنی موم کے ساتھ رات یہاں آتا تھا اُسے سارے منظر یاد آنے لگتے ہیں پھر ڈئیری پر نظر پڑتی ہے تو ڈئیری کھولتا ہے
فرنٹ صفحہ پر ارون اور اسکی موم کی تصویر لگی ہوتی ہے اسکی آنکھوں میں آنسو نکل آتے ہیں پھر آگے کے صفحے کو پڑھنے لگتا ہے ۔۔۔ my son "میں اور تمھارے ڈیڈ تم سے بہت پیار کرتے ہیں
میں بھی آپ دو نوں سے بہت پیار کرتاہوں پر آپ مجھے چھوڑ کے کیوں چلی گئی میں کیسے جیو گا ۔۔۔ ارون بہت غم زادہ تھا اُس کا اب اس دنیا میں کوئی نہیں تھا آنسو بہہ جارہے تھے تمھارے ڈیڈ ایک ڈاکٹڑ تھے یہ تو تم کو پتہ ہے وہ ڈاکٹر کہ ساتھ ایک سائنٹس بھی تھے شہر میں، بہت ومپئر آگئے تھے لوگوں کی جاننے جارہی تھی تو تمھارے ڈیڈ نے ومپئر کو ختم کرنے کے لیے ایک سیرم بنایا تھا ۔۔۔ جب ومپئر آغا کو پتا چلا تو ومپئر نے تمھارے ڈیڈ کو مارنے کی کوشش کی جب وہ ناکام ہوگئے تو ومپئر آغا نے ایک چل چلی مجھے انکی زندگی میں بھیجا تا کہ میں ان کو اپنے پیار کے جادو سے ان سے وہ سیرم حاصل کر سکو پر میں ایسا نہ کر سکی کیوں کہ مجھے تمھارے ڈیڈ سے پیار ہوگیا تھا اور وہ بھی مجھ کو پسند کرنے لگے میں نے تمھارے ڈیڈ سے شادی کر لی پر ان کو کچھ نہ بتایا کہ میں ومپئر ہوں اور یہ بھی نہیں بتایا کہ میں کس مقصد سے آئی تھی وہاں آغا سمجھ رہے تھے کہ جس مقصد سے مجھے بھیجا ہے میں وہ پورا کرنے میں لگی ہوں پھر کچھ وقت بعد تم پیدا ہوئے تو ہم بہت خوش تھے مجھے ڈر تھا کہ میں تم کو اور تمھارے ڈیڈ کو کھونا دو اسلیے میں نے تمھارے ڈیڈ کو سب کچھ سچ بتا دیا وہ مجھ سے بہت ناراض ہوئے میں نے اُن سے جھوٹ کیوں چھو پایا کہ میں ایک ومپئر ہوں پھر تو ہمارا بیٹا بھی ومپئر ہے کیوں کہ تم ومپئر ہو ۔۔ نہیں ہمارا بیٹا ومپئر نہیں ہے انسان ہے کیوں کہ وہ ایک انسان کی اولاد ہے لیکن تمھارے ڈیڈ نے کہا ارون انسان تو ہے تم ایک ومپئر ہو اور تم ارون کی موم ہو اسلیے ارون ایک ومپئر بھی ہے دو روپ ہیں ہمارے بیٹے کہ ۔۔۔ اور جب یہ بائیس 23 سال کا ہوگا تو ارون میں ومپئر کی پاور آجائے گی تمھارے ڈیڈ نے ہمیں سیکیور کرنے کے لیے ان ومپئر کو ختم کرنے کا plain بنایا تھا تمھارے ڈیڈ کچھ کرتے اُسے پہلے ومپئر آغا کو سب پتہ چل گیا اُس نے مجھے اور تمھارے ڈیڈ کو ختم کرنے کے لیے کچھ ومپئرز بھیجے اور تم کو ہم سے دور لے جانا چاہا اس آغا نے تمھارے ڈیڈ نے ان ومپئر کو ختم کر دیا اس پر آغا غصہ سے بھڑک اُٹھا ہمیں پتہ تھا اب وہ خود آئیں گے اسلیے تمھارے ڈیڈ نے مجھے اور تم کو شہر سے دور اس جگہ بھیج نے کا فیصلہ کیا میں نے تمھارے حفاظت کے لیے یہ بات مان لی تم جب 1سال کے تھے ان کا فیصلہ پر میں تم کو لے کر گھر سے نکلی پیچھے سے ومپئر آغا آگیے میں نے آن کو دیکھ لیا تھا پر ومپئر آغا نے مجھ کو اور تم کو نہیں دیکھا اور پھر تمھارے ڈیڈ نے اس سیرم کو انجیکشن میں ڈال کر آغا کو لگا دیا آغا ایک پاور فل ومپئر تھے ان کو اثر تو ہوا پر یہ اثر چند سالوں میں ختم ہو جاتا باقی ومپئر نے تمھارے ڈیڈ کو مل کر مار دیا کیوں کہ سارے ومپئر آغا کے بنا کچھ نہیں تھے وہ آغا کا ٹیھک ہونے کا انتظار کررہے تھے اور ہمیں وہ بھول گیے تھے میں تم کو ان سب سے دور اس گھر میں لے آئی جب تم دس سال کے تھے تو مجھے پتا لگا کہ آغا ٹیھک ہو رہے ہیں تو میں تم کو لندن لے آئی ۔۔۔ اور وہ تم کو مجھ سے چیھن لیتے اور مجھے مار ڈالتے ۔۔ مجھے یقین نہیں تھا کہ تم ومپئر بن جاو گے 22 کہ ہوتے ہی کیوں کہ تم بچپن سے ہی ایک ذہین بچے رہے ہو تمھارا آئی کو لیول عام انسان سے زیادہ ہے تم خون کو دیکھ کر کھبی کوئی حرکت نہیں کی نارمل behave کیا اس لیے مجھے لگتا تھا تم ومپئر نہیں ہو پر لندن سے ہم واپس آئے تو تم 22 سال کہ ہو گیے تھے ایک دن تم روم سے نکل کر رات تین بجے گھر سے باہر چلے گیے میں کچن میں پانی پی رہی تھی جب میں نے تم کو جاتا دیکھا تم ایک ومپئر کے روپ میں تھے تو مجھے پتہ لگا کہ تم ومپئر ہو ۔۔۔۔ نہیں ایسا نہیں ہوسکتا میں ومپئر نہیں ہوسکتا میں انسان ہوں موم ارون چلاتا اور اپنے دونوں ہاتھوں کی مھٹی بنا کر زور زور سے پھتر پر مار نے لگتا ۔۔۔۔ ہاتھوں سے خون نکلنے لگتا ہے نہیں میں ومپئر نہیں ۔۔۔. چلاتا ہے پھر سے اپنے اوپر غصہ آنے لگتا ہے ۔۔۔ میں نے تمھارا پیچھا کیا تم جنگل کی طرف جارہے تھے اور وہاں تم نے ایک جانور کو مار کر اُس کا خون پیا اور پھر تم اپنے ہوش میں آئے تو تم گھر کہ دروازے پر تھے بس تم کو یہ یاد تھا تم کہی سے بھاگتے ہوے آرہے ہو میں تمھارے پیچھے گھر آگئی تم ایک ومپئر ہو میرے "پرینس ارون "۔۔۔۔ اور اب تمھاری ساری "پاورز" تم میں آگئی ہیں اب تم کو ہر وہ بات یاد آجائے گی جو تم کو اپنے انسانی روپ میں یاد نہیں ہوتی تھی ۔۔۔ اب تم کچھ بھی کرو گے ومپئر روپ میں تم کو سب معلوم ہوگا ۔۔۔ تم کھبی خون مت پی نہ بیٹا یہ مت بھول نہ کہ تم ایک انسان کی اولاد ہو "ارون شفان"

   0
0 Comments